Professional Documents
Culture Documents
تحفظ جان و مال وعزت و آبرو کے’’ بھی‘‘ بغیر ہوا ِ سائکل ،جو بغیر بریک اور
کرتی ہے ،بھال،کیسی لگے گی ؟؟’’نسائیت ‘‘ ہر چند ،اب ،سواری کی’’ مردانہ
و زنانہ‘‘ قیود سے آگے ہوچلی ہے ،بچیّاں بھی موٹر سائکلیں اُڑا رہی ہیں ،
لیکن ۔۔۔لیکن ۔۔۔ معاشرہ اور وہ بھی ’’پاکستانی !‘‘ ’’ ،اس کا کیا ہوئے گا ؟ ‘‘
( یہ جمال مشتاق یوسفی صاحب کے قلم سے مزا دے جاتا ہے ،ہللا انھیں سالمت
اور صحت مند رکھے پروردگار ،آمین ! سرمایہ واثاثۂ پاکستان ہیں )
ٹیم میں ،لگتا ہے،بیوہ وپروفیسروں کااُدھار کھائے بیٹھا ہے ،بس جانے
دیجئے،اب) ،ہوا یُوں ،کہ ،ایک دن افالطون اپنے اُستاد ’’سقراط‘‘ کے پاس آیا
اور
بوال ’’:اُستاد محترم! آپ کا نوکر بازار میں کھڑا ہوکر آپ کے بارے میں غلط
بیانی کررہا تھا !‘‘ سقراط نے مسکرا کر پوچھا (بالکل ہماری طرح)’’:میاں ! وہ
کیا کہہ رہا تھا ؟ ‘‘
افالطون ( :جذباتی انداز میں ) ،سر ،سر وہ کم بخت آپ کے بارے میں کہہ رہا
تھا کہ ۔۔۔
سقراط نے ہاتھ کے اشارے سے اُسے خاموش کردیا ۔پھر کہا ’’:تم اس بات
کوسنانے سے پہلے ،اسے،تین کی کسوٹی پرتو پرکھ لیتے !‘‘
افالطون(گھونچو بن کر) :میرے عظیم و محترم اُستاد ،تین کی کسوٹی کیا ہوتی
ہے ؟
2
سقراط ( :ہنستے ہوئے) کیا تمہیں معلوم ہے کہ جو بات تم مجھے بتانے والے ہو
،وہ سو فیصدی ’’ سچ‘‘ ہے؟
سقراط :اچھا میاں ،یہ بتاؤ ،جو بات تم مجھے بتانے لگے ہو ،کیا وہ میرے یا
تمہارے لئے مفید ہے ؟
افالطون :اے عظیم اُستاد ! یہ بات ،آپ کے ،میرے ،بلکہ کسی کے لئے بھی،
کچھ فائدہ مند نھیں !
تمہیں ،یہ بات بتانا یا لکھنا چاہئے یا نھیں ؟ اگر وہ اچھی بات نہ ہو ،اپنے اُستاد یا
سنانے والی نہ ہو ،کسی بھی طور سے موجودہ حاالت میں کسی بھی محسن کو ُ
مفید و
قلم
ممکن نہ ہو،تو،میرے شہزادے ،اس بات سے ’’خاموشی بہتر ہے !‘‘ (از ِ
:پروفیسرڈاکٹرمجیب ظفر انوار حمیدی،گلبرگ ٹاؤن والے باباجی ) ،اس واری
’’
برقی چھٹیوں میں ،ساون جہاں کے ’’انڈوں کی ٹوکری ‘‘کے ’’جواب کا‘‘
جواب نھیں ،ہاہاہاہا،ہاہاہاہا،ہاہا! ہائے توبہ !چوتھا روزہ کہاں ہے میرا ؟ ذرا
ڈھونڈیو کوئی
!!خالی پیٹ ہنس ہنس کر درد ہونے لگا ،اب ،تشریف الئیے ’’،میگزین ‘‘ اور
تحریرسرورق عمدہ رہے ،بچیّاں ،پردے میں
ِ اس کے مندرجات پر ،سرورق و
مزید
’’لیڈی فرشتے ‘‘ لگا کرتی ہیں ،ماشا ء ہللا !’’،سرچشمۂ ہدایت ‘‘ میں دونوں
مضامین ’’خاصے ‘‘کے رہے ،بالخصوص ،پہلے عشرۂ رمضان کی ’’اِن باکس
‘‘ دعا ،ماشاء
ہللا سبھی کو یاد کرنے میں سہولت ہوگئی ،رؤف ظفر صاحب کے ’’ امریکا میں
افطاری دسترخوان ‘‘ کو پڑھ کر لطف آیا ،لندن میں توجابجا مسلمانوں کے
روزہ
،آمین ! ’’ہیلتھ و فٹنس ‘‘ میں ڈاکٹر غزالہ و ڈاکٹر احمد کے مضامین ،دونوں
اس لئے مزید مفید (ثابت)ہوئے کہ ما ِہ رمضان میں پڑھنے کو ملے ۔کوئی
ماہر
’’ ِ
امراض چشم‘‘ موتئے پر بھی لکھ دے ،دہنی آنکھ بالکل ساتھ چھوڑ رہی ہے، ِ
ہر معالجِ چشم بضد ہے کہ ’’:ابھی موتیا پکا نھیں ! ‘‘ میاں ! موتیا نہ ہوا ،ہماری
’’نصف
بہترین‘‘ کی ہنڈیا ہوگئی ،موئی ہمارے کالج جانے سے پہلے چڑھتی ہے اور
خاتون
ِ ہمارے سہ پہر،گھر آنے تک ’’چڑھی‘‘ رہتی ہے ،کہ ہر گھنٹہ بعد ’’
تھانہ
ایک روٹی سے جو ’’سالن ‘‘ نوش جاں ،بلکہ ’’ قات ِل معدۂ ضعیف ومرگِ جاں
‘‘ کرتے ہیں ،بخدا ،ایسا ’’آلو گوشت کسٹرڈ ‘‘ ’’،چنا دال کھچڑا ‘‘ ’’ ،مونگ
کی فیرنی
ب شیریں‘‘و دیگر(بے
‘‘ ’’ ،ماش کی ربڑی ‘‘ ’’،مسوری ٹرائفل‘‘’’،بھنڈوی ل ِ
نمک کھانے میٹھے ہی لگتے ہیں بیٹی) ،خدائی قسم کسی اور ’’پروفیسر ‘‘ نے
کھائے ہوں
تو بتادے ایمان سے ! اور پھر ،دوغلے پن کی انتہا ،کہ ساتھ ساتھ ،ہر نوالے
پر’’ نرخرہ سوار‘‘ خاتون کو جتاتے ،بتاتے بھی رہو کہ’’:اے واہ ،سبحان ہللا
بیوی ،
ارے مار ڈاال ظالم تیرے ہاتھ کے نشے نے !‘‘،ایک شام بع ِد مغرب ،ہم نے
پروفیسر شاہد اقبال کے کندھے پر ہاتھ رکھ کرپوچھا ’’:سر!آپ نے،درس گاہ
سے واپسی پر ،کھٹملوں کے بگھار واال ’’اسٹو‘‘کھایا ہے کبھی ،یا مری جو ؤں
کے تڑکے والی مونگ کی پتلی کھچڑی ،یا ،یا،بگھارے الل بیگوں واال
قورمہ؟،گھبرا کر
کچھ یاد آجانے سے ُمنکر ہوکربولے’’:نہیں نہیں ،کبھی نھیں !‘‘ ہم تو چہرہ
شناس ہیں ،خوب ہنس کر پوچھا’’:کیوں ،کیا آپ کی ُمنّی سی پلیٹ میں بے
تحاشا کالی
ب دعا:
گئی!‘‘ ،سدا خوش ،سالمت تا قیامت ،فعال ،ماال مال رہئے!! آمین!!( طال ِ
شیر تعلیم برائے اُردو،
پروفیسرڈاکٹر مجیب ظفر انوار حمیدی ،سابق ُ :م ِ
ت پاکستان برائے گریڈ ،ایم پی۔ ون ) السالم علیکم ؒ ،وفاقی محکمۂ تعلیم ،حکوم ِ
فی امان ہللا ا لعظیم و الحکیم ،آمین !!
ڈاکی پتا :گلبرگ ٹاؤن ،فیڈرل بی ایریا ،بالک ،۱۳کراچی :پوسٹ کوڈ :
،75950موبائل فون نمبر ,:
www.facebook.com/proffhameedi
بخدمت :
محترمہ نرجس ملک ،ایڈیٹر ’’ :سن ڈے میگزین ‘‘(اشاعت20:؍مئی 2018ء) ،
’’میگزین سیکشن ‘‘ (’’اخبار منزل‘‘ ،پہلی منزل ) ،
روزنامہ جنگ ،آئی آئی چندری گر روڈ ،کراچی 74200 :
ٹیلی فُون Extn: 2119 | 02132637111 :